ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / منگلورو میں زمین کھسکنے کا واقعہ - زمین مالکان اور این ایچ اے آئی کے خلاف پولیس نے  درج کیا معاملہ 

منگلورو میں زمین کھسکنے کا واقعہ - زمین مالکان اور این ایچ اے آئی کے خلاف پولیس نے  درج کیا معاملہ 

Sat, 17 Aug 2024 12:27:18    S.O. News Service

منگلورو،17/اگست (ایس او نیوز) منگلورو- موڈبیدری نیشنل ہائی وے پر کیٹیکل پہاڑی کی زمین کھسکنے اور اس کی وجہ سے پہاڑی پر موجود مکانات، ایم سی سی کے ویٹ ویل اور ٹریفک کو خطرہ لاحق ہونے کےعلاوہ منگلورو - کارکلا نیشنل ہائی وے توسیعی کام میں رکاوٹ پیدا ہونے کے معاملے میں سٹی پولیس نے زمین کے مالکان کے علاوہ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کے منگلورو دفتر میں پروجیکٹ آفیسر کے خلاف کیس درج کیا ہے۔
    
منگلورو سٹی کارپوریشن (ایم سی سی) کے اسسٹنٹ ٹاون پلاننگ آفیسر اے بی گروپرساد نے اس ضمن میں منگلورو رورل پولیس کے پاس شکایت درج کروائی تھی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے کیس درج کیا  ہے ۔ اس معاملے میں زمین کی مالکن ناگ رتنا شیٹی، اس کے بیٹے اویناش شیٹی اور این ایچ اے آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ملزم بنایا گیا ہے۔
    
ایم سی سی آفیسر گروپرساد نے بتایا کہ ناگ رتنا شیٹی اور اویناش نے کیٹیکل پہاڑی پر موجود اپنی زمین سے این ایچ اے آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو غیر قانونی طور پر مٹی نکالنے کی اجازت دی تھی۔ اس کی وجہ سے پہاڑی کی چوٹی پر ایم سی سی کی طرف سے تعمیر کیے جا رہے ویٹ ویل کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ ایم سی سی نے ان تینوں افراد کو 7 مئی اور 14 جون کو نوٹس بھیجے تھے۔ مگر ان لوگوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ 
    
اس کے علاوہ محکمہ معدنیات و ارضیات (مائنس اینڈ جیولوجی) کی طرف سے 6 جولائی کو تھرڈ جوڈیشیل میجسٹریٹ فرسٹ کلاس کورٹ میں ایک پرائیویٹ شکایت بھی درج کروائی ہے جس میں ناگ رتنا شیٹی اور این ایچ اے آئی کی طرف سے مٹی نکالنے کی ٹھیکیدار کمپنی ڈی بی ایل کے نمائندے ابابتولا پرساد راو کو مائنس اینڈ مینرلس ایکٹ کی دفعہ 22 کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔ عدالت کی طرف سے ملزمان کو 4 ستمبر کے دن عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
    
دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن نے بتایا کہ سال 2018 اور 2022 کے دوران بہت زیادہ مقدار میں اس پہاڑی سے مٹی نکالی گئی ہے۔ اس معاملے میں زمین کے مالکان، این ایچ اے آئی اور ڈی بی ایل نے اپنے بیانات اور دستاویزات جمع کروائے ہیں۔ پولیس کمشنر انوپم اگروال نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (سینٹرل) پرتاپ سنگھ  تھوراٹ کو اس معاملے کی ابتدائی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ رپورٹ موصول ہونے کے بعد اس کی بنیاد پر تعزیری اور ضابطے کی کارروائی  کی جائے گی۔ 
    
ڈی سی نے مزید بتایا کہ ایم سی سی کی طرف سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کرناٹکا، ضلع انتظامیہ کی طرف سے جیولوجیکل سوسائٹی آف انڈیا اور این ایچ اے آئی کی طرف سے آئی آئی ٹی کے ماہرین کو کیٹیکل پہاڑی کے اس مقام کا جائزہ لینے، پانی کے رساو، مٹی کی کیفیت اور دیگر تکنیکی معلومات حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ ان ماہرین نے تفصیلات جمع کر لی ہیں۔ ان کی رپورٹ ملنے کے بعد اس مسئلے کے مسقتل حل کے سلسلے میں اقدامات کیے جائیں گے۔ فی الحال مزید لینڈ سلائڈنگ روکنے کے لئے عارضی اقدامات کیے گئے ہیں۔ 


Share: